اللہ Grand Urdu Storylines: جرمنی میں مسلمانوں سے بچے کیوں چھینے جا رہے ہیں

ہفتہ، 13 مئی، 2023

جرمنی میں مسلمانوں سے بچے کیوں چھینے جا رہے ہیں

مسلمانوں سے بچے چھین لو 




یہ جرمنی کے ایک اسکول کا واقعہ ہے، جہاں اسکول انتظامیہ کو معلوم ہوا کہ، ایک بچے کے والدین انہیں یہ تعلیم دے رہے ہیں کہ اسلام میں ہم جنس پرستی حرام ہے۔ لیکن جرمن قانون میں ہم جنس پرستی قانونی ہے، یہی وجہ ہے کہ بچے کے والدین اسے انتہا پسندی کی طرف لے جا رہے ہیں۔ لہذا، جرمن پولیس نے بچے کو ان کے والدین سے الگ کرنے اور اسے چائلڈ پروٹیکشن بیورو میں داخل کرنے کا فیصلہ کیا۔


اسکول انتظامیہ کی شکایت کے بعد پولیس مسلم فیملی کے گھر پہنچی اور بچے کو پکڑ کر گھسیٹ کر گھر سے باہر لے گئی۔
صرف 2021 میں ایسے 4500 بچے اس کے والدین چھین چکے ہیں۔ اس قسم کے کیسز جرمنی، نیدرلینڈ، سویڈن اور کئی مغربی ممالک میں جاری ہیں۔ یورپ میں، وہ صرف انتہا پسندی کے لیے الگ نہیں ہوتے، اصل مقصد یہ ہے کہ مسلمان انہیں یہ کیوں سکھاتے ہیں کہ اسلام میں ہم جنس پرستی گناہ ہے یا حرام ہے۔
حضور نے فرمایا کہ؛ ’’آخری زمانوں میں اسلام کی پیروی کرنا مٹھی میں دہکتا ہوا کوئلہ رکھنے کے مترادف ہوگا‘‘
وہ مغرب جو اپنے آپ کو انسانی حقوق کا علمبردار سمجھتے ہیں، وہ دراصل اپنی اسلامی برادری سے انسانی حقوق چھین رہے ہیں۔
 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

فقیر کالا خان مری بلوچ کون تھا اور تاریخ اس سے واقف کیوں نہیں

  فقیر کالا خان مری بلوچ  فقیر کالا خان مری ایک پاکباز انسان تھے۔ 1870 میں جب انگریزوں نے بلوچستان پر حملہ کیا تو کالا خان نے گوشہ نشینی  ...